وفاقی حکومت نے صوبوں میں موسمیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کی صلاحیت پیدا کرنے میں تعاون کرنے کے بجائے انہیں آفات کے بعد ہنگامی رقم دینے پر زیادہ توجہ مرکوز کی ہے۔
زراعت میں پاکستان میں کیڑے اور دیگر حشرات کی قومی اہمیت بہت زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود انہیں نظر انداز کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید خطرہ لاحق ہیں۔
آسام میں چائے کے باغیچوں سے لے کر ملتان میں آم کے باغات تک، موسمیاتی تبدیلی سب کو یکساں متاثر کررہی ہے تو ایسے میں ہم سب کا ردعمل بھی مشترکہ ہونا چاہیے۔
فوری نوعیت کے معاملات کی وجہ سے ہمیں اہم معاملات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اگر ہم نے فوری کام نہ کیا تو ممکن ہے کہ کچھ ہفتوں کے اندر ہم یہ موقع گنوادیں گے۔